بُھولا ہُوا افسانہ
دُنیا مجھے کہتی ہے اللہ کا دیوانہ
صُورت ہے فقیرانہ انداز ہیں شاہانہ
آمادۂ کج بحثی عاشق بھی ہے ناصح بھی
اک عشق کا سودائی اک عقل کا دیوانہ
توحید پہ ناز ایسا ، دل محوِ ایاز ایسا
توڑا نہ گیا تجھ سے محمود یہ بُت خانہ
زندان کی دیواریں ، ہیں مانع آزادی
ہاں اے سرِ شوریدہ...