نقش پا

  1. طارق شاہ

    شفیق خلش = "خلش ۔۔ بارہا، دل میں خیال آیا، کہ اِس اسمِ تلازُم کو مٹادوں اپنے"

    خلش بارہا، دل میں خیال آیا، کہ اِس اسمِ تلازُم کو مٹادوں اپنے سوچ کر پھر یہ بدل ڈالا خیال، کہ اِس سے اک رنج کا احساس سا رہ جائے گا یہ جو اک تیز تلاطُم سا ہے ٹہرا دل میں، کیا خبرکیسی یہ یادیں دے کر دل کی دیواروں میں کر، کرکے شگاف، بہ شکلِ آب یہ خوں رنگ سا بہہ جائے گا میں نے کچھ کر کے...
Top