کھنڈر

  1. زیک

    فرنچ و سوئس پہاڑ اور جھیلیں

    اب جبکہ میں پچھلی گرمیوں کا سفرنامہ اور پچھلے ماہ کا سفرنامہ دونوں مکمل کر چکا ہوں تو شروع کرتے ہیں تین ماہ پہلے کا سفرنامہ- جن لوگوں نے وہ سفرنامے نہیں دیکھے فوراً جائیں تاکہ پھر یکسوئی سے اس لڑی پر توجہ دے سکیں۔
  2. محمد تابش صدیقی

    احمد ندیم قاسمی نظم: کھنڈر

    کھنڈر ٭ یہ میری تاریخ کا کھنڈر ہے یہ میرے رہوارِ برق پیکر کی ہڈیاں ہیں یہ میری تلوار ہے جو تنکا بنی پڑی ہے یہ ڈھال ہے جس پہ پاؤں رکھ دو تو خشک پتے کے ٹوٹنے کی پکار سن لو یہ میرے پرچم کی دھجیاں ہیں یہ میری قدروں کی کرچیاں ہیں یہ میرے معیار ہیں، جو پتھر بنے پڑے ہیں یہ میرے افکار ہیں، جنھیں عنکبوت...
Top