نیرہ نور ، یہ دھوپ کنارہ

  1. سارہ خان

    نیرہ نور یہ دھوپ کنارہ

    یہ دُھوپ کنارا، شام ڈھلے مِلتے ہیں دونوں وقت جہاں جو رات نہ دن ، جو آج نہ کل پل بھر کو امر ،پل بھر میں دھواں اِس دھوپ کنارے، پل دو پل ہونٹوں کی لپک باہوں کی چھنک یہ میل ہمارا ، جھوٹ نہ سچ کیوں زار کرو، کیوں دوش دھرو کس کارن، جھوٹی بات کرو جب تیری سمندر آنکھوں میں اس شام کا سورج ڈوبے گا سُکھ...
Top