نشور واحدی

  1. فہد اشرف

    غزل: نشور واحدی

    غزل کبھی سنتے ہیں عقل و ہوش کی اور کم بھی پیتے ہیں کبھی ساقی کی نظریں دیکھ کر پیہم بھی پیتے ہیں کہاں تم دوستوں کے سامنے بھی پی نہیں سکتے کہاں ہم رو بہ روئے ناصحِ برہم بھی پیتے ہیں خزاں کی فصل ہو روزے کے ایام مبارک ہوں طبیعت لہر پر آئی تو بے موسم بھی پیتے ہیں طوافِ کعبہ بے کیفیتِ مے ہو نہیں...
  2. کاشفی

    قامتِ دل ربا پر شباب آ گیا - نشور واحدی

    غزل (نشور واحدی) قامتِ دل ربا پر شباب آ گیا یا سوا نیزے پر آفتاب آ گیا جاگی جاگی ان آنکھوں کا عالم نہ پوچھ سامنے ایک جام شراب آ گیا اک نگاہ محبت کی تخمیر میں سب سمٹ کر جہان خراب آ گیا یہ چلے وہ بڑھے وہ جواں ہو گئے چند لمحوں میں یوم الحساب آ گیا جھوم اٹھی ایک ارماں بھری زندگی جب...
  3. امر شہزاد

    شبِ غم -----------نشور واحدی

    شبِ غم مری شبِ غم سر شام لوٹ آنا نہ کہیں ترا ٹھکانا، نہ کہیں مرا ٹھکانا تجھے حسن وعشق دونوں ہی عطا ہوئے یہ کہہ کر یہ چمن ہے مسکرانا، یہ ندی ہے ڈوب جانا کوئی آج تک نہ سمجھا کہ شباب ہے تو کیا ہے یہی عمر جاگنے کی یہی نیند کا زمانہ جو ذرا سی آنکھ کھولی تو ہزار حشر دیکھے یہ خودی جو سو رہی ہے اسے...
  4. امر شہزاد

    شاعر اور شام ----- نشور واحدی

    شام کا وقت ہو کچھ رنگ سبو سامنے ہو یا کوئی آئنہ چیں، آئنہ رو سامنے ہو یا کوئی نغمہ بہ عنوان تخیل گونجے یا کوئی شعلہ بہ انداز نمو سامنے ہو تو نہ ہو تو ترا اک پر توِ گل رنگ سہی میں یہ کب کہتا ہوں ایدوست کہ تو سامنے ہو چھپ کے مرنا مرے مسلک میں‌نہیں طور ثواب خون دل سے جو وُضو ہو تو وُضو...
Top