غزل
(نسیم مخموری)
ٹوٹ گئے اشکوں کے موتی اب یہ دامن خالی ہے
کھو گئیں قدریں انسانوں کی اور پیراہن خالی ہے
ہاتھ میں کوئی ہاتھ نہیں ہے، راہ میں کوئی ساتھ نہیں
تنہائی کی برکھا برسی، وصل کا آنگن خالی ہے
کس موسم کی بات کروں میں، کس رُت کو شاداب کہوں؟
ہر موسم کا وعدہ جھوٹا، شام سہاگن خالی...