غزل
آپ ہی اپنا سفر دشوار تر میں نے کیا
کیوں ملالِ فرقتِ دیوار و در میں نے کیا
میرے قد کو ناپنا ہے تو ذرا اس پر نظر
چوٹیاں اونچی تھیں کتنی جن کو سر میں نے کیا
چل دیا منزل کی جانب کارواں میرے بغیر
اپنے ہی شوقِ سفر کو ہمسفر میں نے کیا
منزلیں دیتی نہ تھیں پہلے مجھے اپنا سراغ
پھر جنوں میں...
اگر بس میں ہے تیرے ، ہر زمیں کا آسماں ہوجا
وگر نہ خاک میں خود کو ملادے ، رائیگاں ہوجا
کئی روشن ستارے راکھ سے تیری جنم لیں گے
زمیں پرٹوٹ کر گرنے سے پہلے کہکشاں ہوجا
کھلے گا ایک دن راز حیات دائمی تجھ پر
کبھی تو لا مکاں ہو جا، کبھی تو لا زماں ہو جا
وفا کی راہ گزر پر ثبت کر نقش قدم اپنے
اکیلا...