شکوہ غم بھی گیا طاقتِ گویائی بھی
بھول جاتا ہوں کوئی بات جو یاد آئی بھی
دیکھنا بھی نہیں اس سمت گوارا ان کو
ختم ہے سلسلہء حوصلہ افزائی بھی
جب سے اندازِ بہاراں میں تغیر آیا
مٹ گیا دل سے خیالِ چمن آرائی بھی
ہر طرف بانگِ جرس ، بانگِ دِرا، بانگِ آذاں
سونے والے ہیں کہ لیتے نہیں انگڑائی بھی
کون...
آج اکیس دسمبر سن دوہزار سولہ کو معروف شاعر اور استاد محترم جناب نصیر کوٹی صاحب انتقال فرماگئے ہیں نماز جنازہ آج بعد عصر راشدی مسجد کالی مارکیٹ نیو کراچی، کراچی میں اداکی جائیگی
اناللہ و انا الیہِ راجعون
غزل
شک تجھ کو گمرہی کا کبھی راہبر نہ ہو
یہ شرط ہے کہ خام شُعورِ نظر نہ ہو
ناکامیوں سے عزم نکھرتا ہے اور بھی
دراصل معرکہ تو وہی ہے جو سر نہ ہو
منزل کی جستجو میں نکلنا فضول ہے
جب تک جنونِ شوق، شریکِ سفر نہ ہو
ہم اُس امیرِ شہر سے ہیں عافیت طلب
کس حال میں ہیںلوگ، جسے یہ خبر نہ ہو
یہ...
میرے استادِ محترم کی ایک غزل ::
غزل
مرّیخ و ماہتاب نہیں چاہیئے مجھے
تم آسماں طلب ہو زمیں چاہیئے مجھے
پھرتا ہوں کب سے گھر کا اثاثہ لیے ہوئے
ملتا نہیں ہے جیسا امیں چاہیئے مجھے
قصرِ بسیط دل کی طلب ہے ہوا کرے
میں جانتا ہوں کتی زمیں چاہیئے مجھے
جس پر کسی کا طنز نہ تضحیک ہو گراں
ایسی شکن...