غزلِ
جوش ملسیانی
بَلا سے کوئی ہاتھ مَلتا رہے !
تِرا حُسن سانْچے میں ڈھلتا رہے
ہر اِک دِل میں چمکے محبّت کا داغ
یہ سِکّہ زمانے میں چلتا رہے
ہو ہمدرد کیا، جس کی ہر بات میں
شکایت کا پہلوُ نِکلتا رہے
بَدل جائے خُود بھی، تو حیرت ہے کیا
جو ہر روز وعدے بدلتا رہے
مِری بے قراری پہ کہتے ہیں...
گنگا تیرے پانی کا رنگ بدل دیں گے
(منظر بھوپالی)
گنگا تیرے پانی کا رنگ بدل دیں گے
یہ مُلّا، پنڈت اور نیتا
گنگا تیرے پانی کا رنگ بدل دیں گے
پنڈت کو تِلک لگانا ہے
مُلاّ کو مرغا کھانا ہے
نیتا کو آگ لگانا ہے
اور ہم کو خوں میں نہانا ہے
گنگا تیرے پانی کا رنگ بدل دیں گے
آنگن آنگن نفرت بو دی
یہ دیکھ کے...