پنڈت برج نارائن

  1. پ

    غزل - دردِ دل، پاسِ وفا، جذبہء ایماں ہونا -پنڈت برج نارائن

    دردِ دل، پاسِ وفا، جذبہء ایماں ہونا آدمیت ہے یہی اور یہی انساں ہونا زندگی کیا ہے عناصر میں ظہورِ ترتیب موت کیا ہے، انہیں اجزاء کا پریشاں ہونا ہم کو منظور ہے اے دیدہء وحدت آگیں ایک غنچہ میں تماشائے گلستاں ہونا سر میں سودا نہ رہا پاؤں میں بیڑی نہ رہی میری تقدیر میں تھا بے سروساماں...
Top