پنڈت برج نارائن چکبست

  1. طارق شاہ

    پنڈت برج نارائن چکبست ::::: دل ہی بُجھا ہُوا ہو تو لُطفِ بہار کیا ::::: Brij Narayan Chakbast

    پنڈت برج نارائن چکبست دِل ہی بُجھا ہُوا ہو تو لُطفِ بہار کیا ساقی ہے کیا ، شراب ہے کیا، سبزہ زار کیا یہ دِل کی تازگی ہے ، وہ دِل کی فسُردگی اِس گُلشنِ جہاں کی خِزاں کیا، بہار کیا کِس کے فسُونِ حُسن کا دُنیا طلِسم ہے ہیں لوحِ آسماں پہ یہ نقش و نِگار کیا دیکھا سرُور بادۂ ہستی کا خاتمہ اب...
Top