السلام علیکم اہلیانِ محفل! :) :)
اردو محفل کی دسویں سالگرہ کے ساتھ "نثر پارے ۲۰۱۵" کے اجراء کا وقت بھی آن پہنچا۔ اردو محفل کی گزشتہ سالگرہ کے موقع پر اس محفل کے دُلارے محترم ذوالقرنین بھائی نے ایک نیرنگ خیال پیش کیا۔ کہ اردو مشاعروں کی طرح کیوں نہ ایسی نشست کا انتظام کیا جائے جہاں دوست ایک...
اٹک کے معروف صوفی بزرگ،حضرت غلام محمد نذر صابری کے سانحہ ارتحال پر ایک تاثراتی تحریر
یہ تحریر فروغ نعت اٹک کے تیسرے شمارہ میں شامل ”گوشۂ نذر صابری،، میں شائع ہوئی
نذر صابری نے تحقیق و تاریخ کے علاوہ فن شعر گوئی ، تذکرہ نگاری اور ملفوظ نگاری
شہرت حاصل کی
===========
رنگ ، نوراور خوشبوکا سفر...
کہانی
رمضان میاں
محمد علم اللہ اصلاحی
جیسے جیسے عید کا دن قریب آ رہا تھا رمضان میاں کی الجھن بڑھتی جا رہی تھی۔ سال کے بارہ مہینوں میں ایک رمضان ہی کے مہینےمیں تو اسےکچھ سکون میسر آتا تھا ۔اب وہ بھی ختم ہونے کو تھا ۔کچھ سال پہلے تک حالات اتنے دگرگوں نہ تھے ۔وہ محنت مزدوری کرکے دن میں ستر اسی...
ڈسکاونٹ
پروفیسر صاحب کے صاحبزادے مسابقہ جاتی امتحانات کے لئے تیاری کر رہے تھے۔
ایک دن وہ صاحبزادے کے لئے کتابیں خریدنے ایک کتب فروش کے پاس گئے۔
صاحب زادے نے من پسند کتابیں چن لیں۔ان کتابوں کے لئے دوکاندار نے دو ہزار روپے کا بل بنایا۔
پروفیسر صاحب ضد کر رہے تھے :
"بھئی ! کچھ تو ڈسکاونٹ دو یہ...
محمد علم اللہ اصلاحی
آخر کار مملکت خداداد یعنی اپنے پڑوسی ملک پاکستان میں انتخابات ہوگئے اور نتائج بھی تقریبا واضح ہو گئے ہیں۔ ابتدائی رجحانات اور غیر سرکاری ذرائع بتا رہے ہیں کہ مسلم لیگ نواز کوتقریباً اکثریت ملنے جا رہی ہے اور اب نواز شریف ہی تیسری بار پاکستان کے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالیں گے،...
"سیکولر" لفظ کی آڑ میں جتنا ہمارے سیاسی پارٹیوں نے مسلمانوں کے نام پر اپنی روٹیاں سیکیں اور ان کا استحصال کیا ہے! شاید کسی اور نےنہیں!!
پھر "موسم بہار" آ رہا ہے۔
دو ہزار چودہ کے انتخابات کا ۔
جی ہاں !!آرہی ہے وہ گھڑی جب قسم قسم کے وعدے کیے اور، سبز باغ دکھائے جائیں گے۔
تازہ تازہ سیکولر پوسٹر...
کبھی کبھی لگتا ہے کہ جیسے جو ہونا تھا وہ نہ ہو کر بھی کچھ اور ہی ہونا ہوتا گیا۔ اتنی الجھنیں اور اس سے نیند کا نہ آنا۔ رات تین بجے تک کروٹیں بدلتے رہے۔اور اس ہونے اور نہ ہونے کے درمیان خود پر ہی جھلاتے رہے۔
رہ رہ کر روم پارٹنر کے خراٹے کی کریہ آواز اور پھر اوپر سے مچھروں کی یلغار۔
پھر سوچا...
”نظام آباد“
چہار جانب رات کا مہیب سناٹا طاری تھا رات کے سکوت میں کہیں کہیں آوارہ کتوں کے غول قوال پارٹی کی طرح الاپ چھیڑتے اور خاموش ہوجاتے ۔۔ کچھ دیر کی خاموشی کے بعد ۔۔ داد، نہ پاکر ایک بار پھرالاپ راگتے۔۔۔ اور آگے بڑھ جاتے ۔۔۔جھینگر اور مینڈک بھی موسیقی کو مذہب خیال کرتے ہوئے اپنے اپنے سر...