اُڑنے نہ پائے تھے ۔۔۔
ایک سوال کے ممکنہ جوابات تلاش کرنے کی ایک سعی!
تحریر: محمد احمد
ہمارے نوجوان عشق میں کیوں گرفتار ہوتے ہیں؟
مسکرا لیجے! آپ بھی کہیں گے یہ کیسا سوال ہے؟ یہ تو فطری بات ہے۔ کلیوں نے کھلنا کیسے جانا، موجوں نے ملنا کیسے جانا، وغیرہ وغیرہ۔ بلکہ اگر آپ ان مثالوں پر اکتفا نہ بھی...
خبر ہے کہ گلشنِ اقبال میں منعقد ہونے والے ہفتہ وار اتوار بازار (افسوس کہ اتوار ہفتے میں ایک بار ہی آتا ہے)میں چشمِ فلک نے ایک ایسا نظارہ دیکھاکہ جو اس سے پہلے نہ آج تک کبھی دیکھا گیا نہ سنا گیا۔ پاکستان جیسے ملک میں جہاں سماجی مساوات انتہائی درجے پر عدم توازن کا شکار ہے اور معاشرہ محض مَردوں کا...
مشاعرہ، تہذیب اور انڈے ٹماٹر
از: محمد احمد
مشاعرہ ہماری تہذیبی روایت ہے۔ یعنی روایت ہے کہ مشاعرہ ہماری تہذیب کا علمبردار ہوا کرتا تھا۔ یہاں دروغ بر گردن راوی کا گھسا پٹا جملہ شاملِ تحریر کر دینا خلاف عقل نہ ہوگا کہ راوی کے نامہٴ سیاہ میں جہاں معصیت کے اتنے انبار لگے ہیں، وہاں ایک اور سہی۔
بھلے...
بلا ضرورتِ رشتہ
از محمد احمد
آج وہ کافی موڈ میں تھا۔
سامنے سے آنے کے باوجود اُس نے گھوم کر میری کمر پر ہاتھ مارا ۔
"او یار !میں نے تیرے لیے ایک رشتہ دیکھا ہے۔" وہ ایسا خوش تھا کہ جیسے ایسا پہلی بار ہوا ہو۔
"سچی! "میں نے ہمیشہ کی طرح حیرانی کا اظہار کیا۔
"ہاں یار!" بڑی خوبصورت لڑکی ہے۔
"اچھا! "...
تنقید علی التحریص برائے دلفریب و دلنشین و لیکن مہمل اسمائے اطفال
از محمد احمد
ویسے تو آپ عنوان دیکھ کر ہی سمجھ گئے ہوں گے اور تحریر لکھنا محض وقت کا زیاں ہی ہو گا ۔ تاہم فالتو کی تحریریں لکھنے کی چاٹ ہے کہ کہتی ہے کہ محض عنوان کافی نہ ہوگا بلکہ اچھا خاصا ٹھوک بجا کر تحریر لکھنا اوراُسے جا بجا...
حضرتِ انسان اور ہم یعنی بُلبُلِ بے تاب بقلم خود
نہ جانے اس کے پیچھے کیا راز ہے لیکن سچی بات یہ ہے کہ حضرت انسان کو ہم سے شروع سے ہی کچھ پرخاش سی ہے۔ سو اس نے ہمیشہ اس پرخاش پر لبیک کہا اور ہماری چونچ میں دم کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا ۔ یعنی خود اشرف المخلوقات ہو کر بھی ہم سے...
شادیٔ مرگ ِ شاعری
(شادی اور شاعری)
از محمد احمد
کہتے ہیں شاعر کو شادی ضرور کرنی چاہیے، کہ اگر بیوی اچھی مل جائے تو زندگی اچھی ہو جائے گی ورنہ شاعری اچھی ہو جائے گی۔ موخر الذکر صورت تو اللہ نہ کرے کسی کے ساتھ پیش آئے لیکن اول الذکر صورت میں بھی آنے والی آپ کو محرومِ محض نہیں کرتی بلکہ اُس کی...
تازہ تحریر (کل کی) اہلِ محفل کے نام
عقل ہے محوِ تماشا
محمد احمدؔ
رحیم چاچا اچھے خاصے گدھے تھے اور میں اُن کا بھی گدھا تھا۔
یوں تو گدھا ہونے میں کوئی خاص برائی نہیں ہے لیکن جب انسانوں میں گدھے کے نام سے سے منسوب خصوصیات والے لوگ دیکھتا ہوں تو مجھے کافی شرمندگی ہوتی ہے۔ ان میں سے بھی کچھ لوگ تو...
منہ دھو رکھیے
فیس واش کی فسوں کاریاں
از ۔۔۔ محمد احمدؔ
منہ دھو رکھنے کا مشورہ زندگی میں کبھی نہ کبھی آپ کو بھی ضرور ملا ہوگا۔ یہ الگ بات ہے کہ آپ نے اسے مشورہ سمجھا ہی نہ ہو۔ اگر سمجھا ہوتا تو طبیعت کے ساتھ ساتھ چہرے کی جلد بھی صاف ہو جاتی۔ لگے ہاتھ چہرے کا نکھار ، طعنے کی پھٹکار کو کچھ...
تعریف غزل کی
محمد احمدؔ
وکیپیڈیا کے مطابق غزل کے لغوی معنی ہیں"عورتوں سے باتیں کرنا" یا "عورتوں کی باتیں کرنا"۔ تاہم اس تعریف میں لفظ "یا" بہت اہم ہے ورنہ اگر آپ کسی خاتون سے دیگر خواتین کی باتیں کرنا شروع کردیں تو غزل کہیں پیچھے رہ جائے گی اور باقی ماندہ شعراء آپ کا مرثیہ لکھ رہے ہوں گے۔...
ظالم سماجی میڈیا
محمد احمد
ہم ازل سے سُنتے آ رہے ہیں کہ سماج ہمیشہ ظالم ہوتا ہے اور سماج کے رسم و رواج زیادہ نہیں تو کم از کم دو محبت کرنے والوں کو جکڑ لیا کرتے ہیں۔ شکر ہے کہ ہم اکیلے ان کی مطلوبہ تعداد کو کبھی نہیں پہنچے سو حضرتِ سماج جکڑالوی سے بچے رہے ۔ تاہم جانے انجانے میں ہم سماجی...
لوگ ہیں اور ہے افسانہ ہمارا
آپ اُنہیں جانتے تو ہوں گے۔
یوں تو اُن کے بارے میں جاننے کے لئے استخارہ تجویز کیا گیا ہے لیکن استخارے میں عموماً ہاں یا نہ کے اشارے ملا کرتے ہیں سو اگر آپ اُن کے حوالے سے کسی تامل، تذبذب، تردد، تکلف وغیرہ وغیرہ کا شکار ہیں اور ایک چھوٹی سی ہاں یا نہ آپ کے ذہن کو...
مژگاں تو کھول!
محمد احمدؔ
اگر آپ تاریخ سے دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ نے کئی ایک جگہ سنا اور پڑھا ہوگا کہ سنہ سترہ سو فلاں فلاں میں فلاں صاحب کی ولولہ انگیز تقریر سے قوم میں بیداری کے لہر دوڑ گئی ۔ اور پھر 60 سال بعد فلاں فلاں واقعے کے ظہور پذیر ہونے سے ملت جاگ اُٹھی ۔ اور پھر 90 سال بعد فلاں سانحے...
شاعروں کا ڈوپ ٹیسٹ
از محمد احمد
کھیلوں کی دنیا سے وابستہ لوگ جانتے ہیں کہ بہت سے کھلاڑی /ایتھلیٹس کارکردگی کو بڑھانے کے لئے دوائیں استعمال کرتے ہیں تاہم ان دواؤں کا استعمال کھیل کی روح کے منافی سمجھا جاتا ہے ۔ اور اس عمل کی روک تھام کے لئے کھلاڑیوں کی جانچ بذریعہ ڈوپ ٹیسٹ کی جاتی ہے۔ ٹیسٹ...
ایک 'جُوں' کا کھلا خط
اردو دان طبقے کے نام
اس کھلے خط کی وساطت سے میں مسمات "جُوں" بقائمی ہوش و حواس اردو دان طبقے کے آگے چند حقائق رکھنا چاہتی ہوں تاکہ میرے متعلق ایک گمراہ کن محاورے اور کچھ دیگر قبیح غلط فہمیوں کا ازالہ ہو سکے اور آئندگان کی اصلاح کا بندوبست بھی۔
دیکھا گیا ہے کہ...
کھانے کے رسیّا بدتمیز پردیسی کا منظوم تعارف
(بچپن کی ایک یاد)
از محمد احمد
بچپن میں جب ہماری اشعار سے کچھ مُڈ بھیڑ ہوئی تو اُن میں زیادہ تر ظریفانہ کلام ہی تھا اور چونکہ انسان ، حیوانِ ظریف واقع ہوا ہے سو ہم نے بھی خوب خوب اپنی حیوانی ظرافت سے حظ اُٹھایا۔ خیال رہے کہ ظریفانہ کلام سے آپ کا...
بھولتے کو گوگل کا سہارا
ٹیکنالوجی رحمت یا۔۔۔
یوں تو ہم ٹیکنالوجی کو رحمت ہی سمجھتے ہیں ۔ لیکن کبھی کبھی گمان ہوتا ہے کہ یہ ہمیں ناکارہ کرنے کے لئے ہی بنائی گئی ہے۔
جب سے ہم ایم ایس ورڈ پر لکھنے لگے ہیں تب سے ہاتھ سے لکھنا اتنا مشکل لگتا ہے کہ پوچھیں مت۔ پھر نہ لکھنےکی وجہ سے تحریر بھی کافی...
آج کی صبح بڑی خوشگوار تھی، مطلع ابر آلود تھا اور ہلکی ہلکی پھوار دھرتی کے دکھتے سینے پر پھائے رکھ رہی تھی۔ جب میں دفتر جانے کے لئے نکلا تو ایک بہت خوبصورت گیت لبوں پر تھا۔ ہوا میں رقص کرتی بارش کی چھوٹی چھوٹی سی بوندوں میں بلا کا ترنم تھا بالکل ایسے ہی جیسے گیتوں میں نغمگی ہوتی ہے۔ الفاظ...
اُسے فرصت نہیں ملتی
از محمد احمد
ایسا مہینے میں ایک آدھ بار تو ضرور ہی ہوتا ہے کہ ہمیں چاہتے ہوئے یا نہ چاہتے ہوئے اُن کے آگے سر جھکانا ہی پڑتا ہے پھر بھی موصوف ہماری اس سعادت مندی کو ہرگز خاطر میں نہیں لاتے بلکہ خاطر میں لانا تو ایک طرف جناب تو ہماری طرف دیکھنا بھی گوارا نہیں کرتے ۔ اس سے...
دوستو!
آداب،
پچھلے دنوں غالب کے ایک شعر سے مڈ بھیڑ ہو گئی تھی اور نتیجے میں یہ مضمون سرزد ہوا تھا، سوچا آپ کی خدمت میں بھی پیش کر دیں۔ ملاحظہ کیجے۔
بس کہ دشوار ہے۔۔۔
غالباً یہ گزشتہ ہفتے کی بات ہے جب محفل میں ایک شعر برائے تشریح پیش ہوا ، شعر غالب کا تھا اورکچھ یوں تھا۔
رگ سنگ...