نوائے فراق

  1. کاشفی

    فراق اُمید و یاس کے اب وہ پیام بھی تو نہیں - فراق گورکھپوری

    نوائے فراق (فراق گورکھپوری) اُمید و یاس کے اب وہ پیام بھی تو نہیں حیاتِ عشق کی وہ صبح و شام بھی تو نہیں بس اک فریبِ نظر تھا جمال گیسو و رُخ وہ صبح بھی تو نہیں اب وہ شام بھی تو نہیں وفورِ سوزِ نہاں کا علاج کیوں کر ہو جو لے سکے کوئی وہ تیرا نام بھی تو نہیں انہیں محال ہے تمیزِ قیدو آزادی کہ...
  2. کاشفی

    فراق نوائے فراق - فراق گورکھ پوری

    نوائے فراق فراق گورکھ پوری یہ شوخیء نگاہ کسی پر عیاں نہیں تاثیرِ دردِ عشق کہاں ہے کہاں نہیں عشق اس طرح مٹا کہ عدم تک نشاں نہیں آ سامنے کہ میں بھی تو اب درمیاں نہیں مجھ کو بھی اپنے حال کا وہم و گماں نہیں تم راز داں نہیں تو کوئی راز داں نہیں صیّاد اس طرح تو فریبِ سکوں نہ دے اس درجہ تو...
Top