جب مرے سر پہ کبھی بارِ الم آیا ہے
حوصلہ دینے مجھے اُن کا کرم آیا ہے
برگِ طوبیٰ پہ رقم کرنے کو مدحت ان کی
آبِ کوثر سے وضو کر کے قلم آیا ہے
میری پلکوں پہ سجی ہجرِ نبی کی یادیں
یاد جب اُن کو کیا آنکھوں میں نم آیا ہے
نسبتِ آلِ نبی کا یہ کرم ہے مجھ پر
میرے حصے میں بھی شبیر کا غم آیا ہے
ڈھال بن...