دیدۂ اشک بار لے کے چلے
ہم تری یادگار لے کے چلے
دل میں تصویرِ یار لے کے چلے
ہم قفس میں بہار لے کے چلے
خواہش دید لے کے آئے تھے
حسرتِ انتظار لے کے چلے
سامنے اس کے ایک بھی نہ چلی
دل میں باتیں ہزار لے کے چلے
ہوسِ گل میں ہم بھی آئے تھے
دامنِ تار تار لے کے چلے
جو مرے ساتھ ڈوبنا چاہے
مجھ کو دریا کے...