نہ صرف ہم سے گنہگار بھی وہاں ہوں گے
انا لھا کے صدا کار بھی وہاں ہوں گے
لواءِ حمد کے سائے وہ ہوں گے تخت نشیں
تمام بے کس و لاچار بھی وہاں ہوں گے
ہمارے دل میں کشش خلد کی بڑھانے کو
یہی بہت ہے کہ سرکار بھی وہاں ہوں گے
سنا ہے خلد میں ہوں گی سبھی حسیں اشیاء
تو کیا مدینے کے بازار بھی وہاں ہوں...
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
امید کہ احباب بعافیت تمام ہوں گے۔۔۔
آج جمعہ کی بابرکت ساعات کے پیش نظر ایک خوبصورت نئی نعتیہ لڑی بنارہاہوں۔ جس میں احباب سے گزارش ہے کہ خوبصورت اور معیاری کلام پیش کریں۔
نعتیہ شاعری فن شاعری میں سب سے حساس موضوع ہے۔ جس میں بڑے بڑے شعراء کے قدم ڈگمگا جاتے...
اے کاش وہ دن کب آئیں گے جب ہم بھی مدینہ جائیں گے
دامن میں مرادیں لائیں گے جب ہم بھی مدینہ جائیں گے
بیتابی الفت کی دھن میں ہم دیدہ ودل کے بربط پر
توحید کے نغمے گائیں گے جب ہم مدینہ جائیں گے
تھامیں گے سنہری جالی کو چومیں گے معطر پردوں کو
قسمت کو ذرا سلجھائیں گے جب ہم بھی مدینہ جائیںگے
زم زم...
.مجھ پہ بھی چشمِ کرم اے مِرے آقا! کرنا
حق تو میرا بھی ہے رحمت کا تقاضہ کرنا
میں کہ ذرہ ہُوں مجھے وسعتِ صحرا دےدے
کہ ترے بس میں ہے قطرے کو بھی دریا کرنا
میں ہوں بےکس ، تیرا شیوہ ہے سہارا دینا
میں ہوں بیمار ، تیرا کام ہے اچھا کرنا
تو کسی کو بھی اٹھاتا نہیں اپنے در سے
کہ تری شان کے شایاں نہیں...
اُن کو پرچھائیں بھی سورج ہے ، گہن آئینہ
حیرتِ نور ہے، وہ ماہ شِکن آئینہ
نقش ایسا کہ ازل تا ابد، مہر فشاں
عکس ایسا کہ زمین تا بہ زمن، آئینہ
ہم ستم خوردہء ظلمت ہیں، سراپائے غبار
اے سحر تابِ کرم! اے ہمہ تن آئینہ!
ان کے گنبد کا کلس، پرورشِ طبع کرے
ان کا دَر ہے تو یہ خاکسترِ تن آئینہ
کیا عجب...
ہم کھیل کھیل میں دنیابھر کے کھیل کھیلتے ہیں اوراپنے علم ومعلومات کا دائرہ کار بڑھاتے ہیں۔ توچلئے آج سے ایک نیاکھیل شروع ہو۔یہ صرف کھیل نہیں بلکہ اس سے کچھ زیادہ ہے۔
انتاکشری، پسندیدہ شعر اوردوسرے بہت سے اس قبیل کے کھیل توکھیل چکے۔آئیے اب کھیلتے ہیں۔
نعتیہ اشعار کا کھیل۔اس میں ہر ممبرکو حضورپاک...