خزاں سے کوئی طلب نہیں ہے بہار لےکر میں کیا کروں گا
نگاہ ساقی رہے سلامت خمار لےکر میں کیا کروں گا
کہاں وہ حال بلال حبشی کہاں وہ عشق اویس قرنی
نبی کی فرقت میں جی رہا ہوں قرار لےکر میں کیا کروں گا
کوئی ہے شام وطن پہ رقصاں کوئی ہے صبح چمن پہ نازاں
بساط میری ہے خاک طیبہ نکھار لےکر میں کیا کروں گا...