الفتِ پیمبر کا غم کبھی بھی کم نہ ہو
سیم و زر کی چاہت میں آنکھ میری نم نہ ہو
شاعری بھی لاحاصل اور قلم بھی بد قسمت
نعتِ مصطفی جس سے ایک بھی رقَم نہ ہو
٭
مَیں نے نعت گوئی کا جب سے ذوق پایا ہے
سر پہ میرے رحمت کا تب سے نوری سایا ہے
فوجِ غم نے گھیرا جب مجھ کو اے جہاں والو!
رب نے ذکرِ احمد سے میرا غم مِٹایا ہے