کاش کہ خوشیاں بکتی ہوتیں
اور دکھوں کا ٹھیلا ہوتا
ایک ٹکے میں آنسو آتے
اور محبت چار ٹکے میں
(پانچ ٹکے میں ساری دنیا)
مفت ہنسی اور مفت ستارے
چاند بھی ٹکڑے ٹکڑے بکتا
خواہش نام کی چیز نا ہوتی
ہاتھ بڑھا کے سب ملتا
ہم چاہتے تو مر جاتے ناں
جی چاہتا تو جیتے رہتے
اونچے نیچے شہر نا ہوتے
پانی پر بھی گھر...