نظم شاعری

  1. ام اویس

    امجد اسلام امجد بہت خوش بخت ہیں آنکھیں جنہوں نے ان کو دیکھا ہے۔

    بہت خوش بخت ہیں آنکھیں جنہوں نے ان کو دیکھا ہے بہت خوش صوت ہیں وہ لفظ جو ان کے قلم کی نوک پر چمکے، سخن کے آسمانوں پر ستاروں کی طرح دمکے بہت خوش رنگ ہیں وہ پھول جو ان کے جہانِ فکر میں مہکے اور ان کی موہنی خوشبو ہمارے صحن تک آئی صبا کے ہاتھ پر رکھ کر سحر کے آخری تارے کی وہ قاصد ضیا لائی کہ جس کو...
  2. سردار محمد نعیم

    میرا جی کلرک کا نغمہ محبت

    سب رات مری سپنوں میں گزر جاتی ہے اور میں سوتا ہوں پھر صبح کی دیوی آتی ہے اپنے بستر سے اٹھتا ہوں منہ دھوتا ہوں لایا تھا کل جو ڈبل روٹی اس میں سے آدھی کھائی تھی باقی جو بچی وہ میرا آج کا ناشتہ ہے دنیا کے رنگ انوکھے ہیں جو میرے سامنے رہتا ہے اس کے گھر میں گھر والی ہے اور دائیں پہلو میں...
  3. سید کمیل شیرازی

    محبت ہو کہ رہتی ہے ۔۔ تازہ آزاد نظم

    "محبت ہو کہ رہتی ہے" ہماری ایک آزاد نظم محبت کی کہانی میں بدن گر ہار بھی جائے تمازت کم نہیں ہوتی محبت روح کی مستی محبت با صفاء جذبہ محبت نور کا بندھن محبت روح کا ایندھن محبت نالہ آدم محبت نوح کا ماتم محبت طور پر روشن محبت ہر صدی اور ہر زمانے میں ہر اک ظالم سے ٹکرائی کبھی طائف کی گلیوں میں...
  4. طارق شاہ

    عبدالمجید سالؔک ::::: جو مُشتِ خاک ہو، اِس خاکداں کی بات کرو ::::: Abdul Majeed Salik

    غزل جو مُشتِ خاک ہو، اِس خاکداں کی بات کرو زمِیں پہ رہ کے، نہ تم آسماں کی بات کرو کسی کی تابشِ رُخسار کا ، کہو قصّہ! کسی کی، گیسُوئے عنبر فِشاں کی بات کرو نہیں ہُوا جو طُلوُع آفتاب، تو فی الحال ! قمر کا ذکر کرو، کہکشاں کی بات کرو رہے گا مشغلۂ یادِ رفتگاں کب تک؟ گُزر رہا ہے جو ، اُس...
  5. عظیم خواجہ

    آپ نے کیسا یہ سوال کیا

    آپ نے کیسا یہ سوال کیا چاہتے آپ مجھ کو ہیں کہ نہیں ہے تعجب مجھے ملال بھی ہے آپ کے دل نے یہ خیال کیا آپ نے کیسا یہ سوال کیا ہے قسم آپکی آنکھوں کی مجھے اب کسی اور کو جو میں دیکھوں اب کسی اور کو جو میں چاہوں اب کسی اور کو جو میں سوچوں ہو کچھ ایسا کہ دیکھ لے دنیا گر پڑے آسماں زمیں نہ رہے اب میرے...
  6. اسلم رضا غوری

    شعراء کا تعارف۔

    مشہورومعروف شعراء کا تعارف۔
  7. کاشفی

    بہزاد لکھنوی تم یاد مجھے آجاتے ہو - بہزاد لکھنوی

    تم یاد مجھے آجاتے ہو (بہزاد لکھنوی) تم یاد مجھے آجاتے ہو جب صحنِ چمن میں کلیاں کھل کر پھول کی صورت ہوتی ہیں اور اپنی مہک سے ہر دل میں ایک تخمِ لطافت بوتی ہیں تم یاد مجھے آجاتے ہو تم یاد مجھے آجاتے ہو جب برکھا کی رُت آتی ہے، جب کالی گھٹائیں اُٹھتی ہیں جس وقت کہ رندوں کے دل سے ہوحق کی صدائیں...
Top