نظم طباطبائی

  1. علی وقار

    گورِ غریباں – علی حیدر نظمؔ طباطبائی

    ۱ وداعِ روزِ روشن ہے گجر شامِ غریباں کا چراگاہوں سے پلٹے قافلے وہ بے زبانوں کے قدم گھر کی طرف کس شوق سے اُٹھتا ہے دہقاں کا یہ ویرانہ ہے میں ہوں اور طائر آشیانوں کے ۲ اندھیرا چھا گیا دُنیا نظر سے چھپتی جاتی ہے جدھر دیکھو اُٹھا کر آ نکھ اُدھر اِک ہوُ کا ہے عالم مگس لیکن کسی جا بھیرویں بے وقت گاتی...
  2. غدیر زھرا

    اڑا کر کاگ شیشہ سے مے گلگوں نکلتی ہے (نظم طباطبائی)

    اڑا کر کاگ شیشہ سے مے گلگوں نکلتی ہے شرابی جمع ہیں مے خانہ میں ٹوپی اچھلتی ہے بہارِ مے کشی آئی چمن کی رت بدلتی ہے گھٹا مستانہ اٹھتی ہے ہوا مستانہ چلتی ہے زخود رفتہ طبیعت کب سنبھالے سے سنبھلتی ہے نہ بن آتی ہے ناصح سے نہ کچھ واعظ کی چلتی ہے یہ کس کی ہے تمنا، چٹکیاں لیتی ہے جو دل میں یہ کس کی...
Top