نظر لکھنوی - نظمیں

  1. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نظم: سقوطِ ڈھاکہ

    سقوطِ ڈھاکہ کے وقت لکھی گئی دادا مرحوم کی ایک طویل نظم، جس میں غم و حزن کے جذبات کے ساتھ ساتھ اسباب کا جائزہ بھی لیا گیا ہے. سقوطِ ڈھاکہ ٭ دل آج ہے رنجور زِ نیرنگیِ حالات آنکھوں سے رواں اشک ہیں مجروح ہیں جذبات مسلم پہ ہے کیسی مرے اللہ یہ افتاد؟ مائل بہ ستم اس پہ ہے چرخِ ستم ایجاد بربادیِ...
  2. محمد تابش صدیقی

    لمحاتِ نظر ٭ نظمیں ٭ نظرؔ لکھنوی

    الحمد للہ۔ استادِ محترم اعجاز عبید صاحب کی مہربانی اور توجہ سے دادا مرحوم محمد عبد الحمید صدیقی نظرؔ لکھنوی کی تمام نظموں پر مشتمل مجموعۂ کلام "لمحاتِ نظر" کی ای بک تیار ہو گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ استادِ محترم کو ایمان و صحت کے ساتھ سلامتی والی زندگی عطا فرمائے۔ آمین۔ چونکہ زیادہ تر نظمیں ذاتی زندگی...
  3. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نظم: نذرانۂ عقیدت، مولانا سید ابو الاعلیٰ مودودیؒ

    نذرانۂ عقیدت، مولانا سید ابو الاعلیٰ مودودیؒ (یہ نظم اس وقت لکھی گئی جب مولانا مودودیؒ حیات تھے) آلِ سید اے ابو الاعلیٰ جواں قسمت ہے تو حاملِ اخلاقِ اعلیٰ اور نکو سیرت ہے تو شاہکارِ لم یزل، نقشِ یدِ قدرت ہے تو کیا حسیں صورت، حسیں سیرت، حسیں فطرت ہے تو فکر کی قندیلِ روشن، علم کی دولت ہے تو...
  4. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نظم: جنگِ ستمبر 1965ء ٭ نظرؔ لکھنوی

    وہ موسمِ گرما، وہ شبِ ماہِ ستمبر دشمن کے خطرناک عزائم کا وہ منظر جب سرحدِ لاہور میں در آئے تھے چھپ کر مکار و جفا کار و سیہ کار و ستمگر سب بسترِ راحت سے ہم آغوش پڑے تھے دن بھر کے تھکے خواب میں مدہوش پڑے تھے مہتاب جبیں گھر میں ردا پوش پڑے تھے طفلانِ حسیں گود میں خاموش پڑے تھے ناگاہ فضا میں...
  5. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نظم: صبحِ غم بسلسلۂ مرگِ زوجۂ دوم (1980ء) ٭ نظرؔ لکھنوی

    صبحِ غم بسلسلۂ مرگِ زوجۂ دوم (1980ء) دلِ بر گشتہ قسمت کی پریشانی نہیں جاتی ملا وہ غم کہ جس کی شعلہ سامانی نہیں جاتی نہ بھولے گا وہ صبحِ غم دلِ رنجور و صد پارا شبستانِ محبت کی بجھی جب شمع دل آرا لیا دستِ قضا نے چھین تم کو اے وفا پیکر کفِ افسوس ملتا رہ گیا اپنا دلِ مضطر تمہارا آفتابِ...
  6. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نظم: غبارِ غم بسلسلۂ مرگِ زوجۂ اول (1958ء) ٭ نظرؔ لکھنوی

    غبارِ غم بسلسلۂ مرگِ زوجۂ اول (1958ء) کٹ چکی ہے رات، ہے پچھلا پہر نیند کوسوں دور آنکھوں سے مگر روئے عالم پر ہے اک افسردگی جس طرف دیکھو ادھر پژمردگی محفلِ انجم بھی ہے ماتم گسار آنکھ ہر تارے کی کیوں ہے اشک بار چاند کے چہرہ کا بھی ہے رنگ زرد ہے لبِ موجِ ہوا پر آہِ سرد گریۂ شبنم گلستانوں...
  7. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نظم: نوائے پر سوز ٭ نظرؔ لکھنوی

    حضوری میں تری اے ربِ برتر ترا بندہ ہے یہ حاضر نگوں سر زبان و دل ہیں محوِ آہ و زاری دعا سن لے غرض ہے یہ ہماری نہیں تجھ سے نہاں کچھ رازِ عالم مری دنیا ہے اب مثلِ جہنم بہر سو معصیت کی ہیں گھٹائیں ہیں کفر آلودہ دنیا کی فضائیں سکونِ دل ہوا جاتا ہے رخصت دلِ انساں ہے نامانوسِ راحت بہر سو قتل و...
  8. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نظم: روٹی، کپڑا اور مکان ٭ نظرؔ لکھنوی

    سیاسی گہما گہمی شروع ہے۔ انتخابات قریب ہیں۔ تو سوچا کیوں نہ ایک سیاسی نعرے پر لکھی گئی دادا کی نظم یہاں پیش کی جائے۔ نعرہ تو سب جانتے ہی ہیں کہ کس کا تھا۔ اور دادا نظریاتی اور سیاسی طور پر بھٹو مخالف بھی تھے۔ تو اسی تناظر میں اس نظم سے محظوظ ہوں۔ :) یہ نظم بھٹو دور میں ہی لکھی گئی۔ روٹی، کپڑا...
  9. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نظم: سفرنامۂ حج ٭ نظرؔ لکھنوی

    سفرنامۂ حج سرگذشتِ مختصر ہے حجِ بیت اللہ کی یعنی رودادِ سفر ہے حجِ بیت اللہ کی سایہ افگن ہو گئی جب مجھ پہ شامِ زندگی آرزوئے حجِ بیت اللہ دل میں جاگ اٹھی اپنے خالق سے دعاجُو روز و شب رہتا تھا میں سننے والا ہے جو سب کی، اس سے بس کہتا تھا میں قرعہ اندازی میں فضلِ رب سے نام آیا نکل ہو گیا سجدہ...
  10. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نظم: انقلاب 1947ء ٭ نظرؔ لکھنوی

    دادا مرحوم نے آزادی کے موقع پر ہونے والی خونریزی پر اپنے کرب کا اظہار یوں کیا۔ انقلاب 1947ء زخمِ دل ہونے لگا پھر خوں چکاں پھر چمک اٹھا مرا دردِ نہاں آ سنائیں ہم تجھے اے مہرباں بن گئی ناسورِ دل جو داستاں انقلابِ کشورِ ہندوستاں دل گداز و روح فرسا خوں چکاں بن گیا جب کشورِ عالی نشاں کافر و مشرک...
  11. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نظم: سرکش بیل (عیدِ قرباں 1986ء) ٭ نظرؔ لکھنوی

    یہ نظم اصلی واقعہ پر لکھی گئی ہے جو کہ دادا کے ساتھ عید الاضحی 1986ء کے موقع پر پیش آیا۔ عید الاضحی کے موقع پر احبابِ محفل کی دلچسپی کی نذر: ساتھ میرے عیدِ قرباں پر جو گزرا سانحہ میں سناتا ہوں ذرا تفصیل سے وہ واقعہ تھی جو نیت گاؤ نر میں عید پر قرباں کروں تاکہ حاصل اس طرح خوشنودیِ یزداں کروں...
  12. محمد تابش صدیقی

    محمد عبد الحمید صدیقی نظر ؔ لکھنوی ٭ ایک تعارف

    بہت عرصے سے کچھ احباب نے درخواست کی ہوئی تھی کہ اپنے دادا محمد عبد الحمید صدیقی نظرؔ لکھنوی مرحوم کا تعارف پیش کروں۔ اس سلسلے میں ایک مضمون جو ان شاء اللہ دادا کے عنقریب پبلش ہونے والے مجموعۂ کلام کا ابتدائیہ بھی ہو گا، یہاں پیش کر رہا ہوں۔ مضمون کا بیشتر حصہ والدِ محترم کے ایک مضمون "میرے...
  13. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی صبحِ آزادی

    یومِ آزادی کے موقع پر دادا مرحوم کی ایک نظم جو یومِ آزادی پر لکھی گئی. صبحِ آزادی آفتابِ صبحِ آزادی ہوا پھر ضو فگن مژدہ باد اے ساکنانِ خطّۂ پاکِ وطن مسکراہٹ دل ربا ہے غنچۂ لب بستہ کی رقص میں بادِ سحر ہے آئی پھولوں کو ہنسی چہچہاتے پھر رہے ہیں طائرانِ خوش نوا صحنِ گلشن کی فضا ہے روح پرور دل کشا...
  14. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نظم: تنظیمِ گلستاں

    دادا مرحوم کی سن 1978ء کی ایک نظم کہ جس میں انہوں نے ایک کرب کا اظہار کیا، آج بھی حالات ویسے ہی ہیں۔ احبابِ محفل کے ذوق کی نذر: تنظیمِ گلستاں تنظیمِ گلستاں کی خاطر کیوں اہلِ گلستاں لڑتے ہیں ہے بات خلافِ ایماں یہ کیوں صاحبِ ایماں لڑتے ہیں ہم کیوں نہ کبیدہ خاطر ہوں جب حاملِ قرآں لڑتے ہیں فرمائے...
  15. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی قطعہ: مہاجر

    دادا مرحوم کا ایک قطعہ ان کی لکھائی میں احبابِ محفل کے ذوق کی نذر سب مہاجر ہیں مقامی ہے یہاں کوئی کب زینتِ بزم میں سب مثلِ چراغِ یک شب ایک تسبیح کے ہم دانۂ رخشندہ ہیں سب اک نبیؐ ایک حرم ایک کتاب ایک ہے رب محمد عبد الحميد صدیقی نظرؔ لکھنوی
  16. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نظمیں: ہم لوگ (روشن پہلو، تاریک پہلو)

    دادا مرحوم کی دو نظمیں احبابِ محفل کی نذر: ہم لوگ روشن پہلو خوش ادا خوش خصال ہیں ہم لوگ آپ اپنی مثال ہیں ہم لوگ خیرِ امت ملا ہمیں کو خطاب وہ عدیم المثال ہیں ہم لوگ بات کرتے ہیں پھول جھڑتے ہیں اتنے شیریں مقال ہیں ہم لوگ ہر نشیب و فراز میں محتاط برسرِ اعتدال ہیں ہم لوگ رِستے زخموں کو قلب...
  17. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی ملی نغمہ

    یومِ پاکستان کی مناسبت سے پیشِ خدمت ہے دادا مرحوم کا لکھا ہوا ایک ملی نغمہ ملّی نغمہ نظر نواز طرب آفریں جمیل و حسیں خوشا اے مملکتِ پاک رشکِ خلدِ بریں سلام تجھ کو کریں جھک کے مہر و ماہِ مبیں تو دینِ مصطفویؐ کا ہے پاسبان و امیں ترے وجود پہ نازاں ہیں آسمان و زمیں ستارہ اوجِ مقدر کا زینتِ پرچم...
  18. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نظم: تلاش ٭ نظرؔ لکھنوی

    دادا مرحوم کی ایک نظم احباب کے ذوق کی نذر: تلاش بندۂ حق نگر و مردِ مسلماں کی تلاش پھر زمانہ کو ہوئی جراتِ ایماں کی تلاش صبحِ خاموش کو ہے مہرِ درخشاں کی تلاش شامِ تاریک کو ہے شمعِ فروزاں کی تلاش ہے عزائم کو بلا خیزئ طوفاں کی تلاش ہے مقدر کو ابھی گردشِ دوراں کی تلاش سینہ و دل کو ابھی گرمئ...
  19. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی رخصتی

    یہ نظم دادا مرحوم نے اپنی بیٹی (میری پھوپھی مرحومہ) کی رخصتی کے موقع پر لکھی۔ احبابِ محفل کے ذوق کی نذر: رخصتی نورِ عینی لختِ دل پاکیزہ سیرت نیک نام بنتِ خوش اختر مری ہوتا ہوں تجھ سے ہم کلام عقد تیرا کر دیا بر سنتِ خیر الانامؐ آج تو ہم سے جدا ہو جائے گی تا وقتِ شام دل میں اک طوفانِ غم ہے روح...
  20. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نذرانۂ عقیدت --- قائدِ اعظم محمد علی جناحؒ

    دادا مرحوم کا قائدِ اعظم محمد علی جناحؒ کو نذرانۂ عقیدت، احبابِ محفل کی خدمت میں پیش ہے۔ قائدِ اعظمؒ (1) یہ فطرت ہے بشر ہوتا ہے از نسلِ بشر پیدا یہ قدرت ہے جو تم سا کر دیا اک شیرِ نر پیدا چمن باقی تو ہوں گے سیکڑوں گل ہائے تر پیدا یہ دنیا ہے تو ہوں گے سیکڑوں اہلِ بصر پیدا ہزاروں لاکھوں ہوں گے...
Top