pirzada qasim

  1. محمداحمد

    پیرزادہ قاسم پسِ غبار جواِک آشنا سا چہرا ہے - پیرزادہ قاسم

    غزل پسِ غبار جواِک آشنا سا چہرا ہے وہ مجھ کو بُوجھ رہا ہو اگر تو اچھّا ہے اب ایک عمر کی محرومیوں کے بعد یہ وصل فریبِ دیدہ ودل ہے کہ خواب دیکھا ہے عجب نہیں کہ ہمارے بھی لب ہنسے ہوں کبھی ہجومِ غم میں بھلا کس کو یا د رہتا ہے مری نظر میں یہ انداز بے یقینی کا فریبِ عہدِ بہاراں کے بعد...
  2. محمداحمد

    پیرزادہ قاسم میری غزلوں کی جاں ہو گئے- پیرزادہ قاسم

    غزل میری غزلوں کی جاں ہو گئے وہ مری داستاں ہو گئے اُن کو اتنا پُکارا کہ وہ میری طرزِ فغاں ہو گئے مجھ کو تلقینِ صبر و رضا اور خود آسماں ہو گئے خوگرِ رنج کرکے مجھے ناگہاں مہرباں ہو گئے آنسوؤ کچھ مداوہ کرو ہائے وہ بد گماں ہو گئے کوئی تو میرے دکھ بانٹ لے یو ں تو سب ہم زباں ہو...
Top