غم رو رو کے کہتا ہوں کچھ اس سے اگر اپنا
تو ہنس کے وہ بولے ہے میاں ! فکر کر اپنا
باتوں سے کٹے کس کی بھلا راہ ہماری
غربت کے سوا کوئی نہیں ہم سفر اپنا
عالم میں ہے گھر گھر خوشی و عیش پر اس بن
ماتم کدہ ہم کو نظر آتا ہے گھر اپنا
ہر بات کا بہتر ہے چھپانا ہی - کہ یہ بھی
ہے عیب - کرے کوئی...
بلبل سنے نہ کیونکہ قفس میں چمن کی بات
آواراہ ء وطن کو لگے خوش وطن کی بات
عیش طرب کا ذکر کروں کیا میں دوستو!
مجھ غم زدہ سے پوچھئے رنج و محن کی بات
شاید اسی کا ذکر ہو - ہر راہگزرمیں میں
سنتا ہوں گوشِ دل ہر اک مرد و زن کی بات
جرات! خزاں کے آتے چمن میں رہا نہ کچھ
اک رہ گئی زباں پہ گل و...