چلا ہوں میں بچشمِ تر مدینہ میری منزل ہے
لٹاتا رشک کے گوہر مدینہ میری منزل ہے
مدینہ رشکِ جنت ہے نگاہِ مردِ مومن میں
ہر اک گوشہ سکوں پرور مدینہ میری منزل ہے
ہزاروں کہکشاں قربان طیبہ تیری گلیوں پر
جھکے ہیں ماہ اور اختر مدینہ میری منزل ہے
شکستہ پا سہی لیکن رہے گا میری منزل تک
مرا شوقِ سفر...
غزل
( قمر الزماں قمر)
دل جلے جب بھی کہیں جاں سے گزر جائیں گے
دور تک درد کے انگارے بکھر جائیں گے
تشنہ ہونٹوں کے لئے خون سے تر جائیں گے
اس طرح عرش پہ یہ خاک بسر جائیں گے
چاندنی دھوپ کی گرمی سے پگھل جائے گی
رات کے خواب سحر ہوتے بکھر جائیں گے
رشتہء جاں کو نہیں جنجر قاتل کی طلب
چاہنے...