قمر جلال آبادی

  1. فرحان محمد خان

    قمر جلالوی توبہ کیجے اب فریبِ دوستی کھائیں گے کیا- قمر جلالوی

    توبہ کیجے اب فریبِ دوستی کھائیں گے کیا آج تک پچھتا رہے ہیں اور پچھتائیں گے کیا خود سمجھیے ذبح ہونے والے سمجھائیں گے کیا بات پہنچے گی کہاں تک آپ کہلائیں گے کیا بزمِ کثرت میں یہ کیوں ہوتا ہے ان کا انتظار پردۂِ وحدت سے وہ باہر نکل آئیں گے کیا کل بہار آئے گی یہ سن کر قفس بدلو نہ تم رات بھر...
  2. طارق شاہ

    قمرجلال آبادی :::: یار آتا نظر نہیں آتا

    غزلِ قمرجلال آبادی یار آتا نظر نہیں آتا درد جاتا نظر نہیں آتا جُھولی پھیلا چُکے محبّت کی کوئی داتا نظر نہیں آتا اب تو کوئی بھی کوئے اُلفت میں آتا جاتا نظر نہیں آتا لوگ کہتے ہیں گیت ہےجیون کوئی گاتا نظر نہیں آتا اب یقیں ہو چلا، کہ اُن کا ہاتھ ہاتھ آتا نظرنہیں آتا قمر جلال آبادی
  3. طارق شاہ

    قمرجلال آبادی - " یہ دردِ ہجر اور اُس پر سحر نہیں ہوتی"

    غزلِ قمر جلال آبادی یہ دردِ ہجر اور اُس پر سحر نہیں ہوتی کہیں اُدھر کی تو دنیا اِدھر نہیں ہوتی نہ ہو رہائی قفس سے، اگر نہیں ہوتی نگاہِ شوق تو بے بال و پر نہیں ہوتی ستائے جاؤ نہیں کوئی پوچھنے والا مٹائے جاؤ کسی کو خبر نہیں ہوتی نگاہِ برق عِلاوہ مِرے نشیمن کے چمن کی اور کسی شاخ پر نہیں...
Top