غزل
ہم سے بھی ایک شکوہء پیہم کرے گی رات
تجھ سے بچھڑ کے آگ پہ ماتم کرے گی رات
جب داستان الم کی سنائیں گے قصہ گو
کچھ اہلِ دل ہیں جن کا بہت غم کرے گی رات
اس دامنِ بہار کا پرچم بنائے گی
اور خود ہی تار تار یہ پرچم کرے گی رات
جب اس جنوں کے داغ سے شمعیں جلائے گی
اک رقص اور بھی تہہِ شبنم کرے گی...