قمر آسی کی شاعری،

  1. Qamar Shahzad

    نہ صرف ہم سے گنہگار

    نہ صرف ہم سے گنہگار بھی وہاں ہوں گے انا لھا کے صدا کار بھی وہاں ہوں گے لواءِ حمد کے سائے وہ ہوں گے تخت نشیں تمام بے کس و لاچار بھی وہاں ہوں گے ہمارے دل میں کشش خلد کی بڑھانے کو یہی بہت ہے کہ سرکار بھی وہاں ہوں گے سنا ہے خلد میں ہوں گی سبھی حسیں اشیاء تو کیا مدینے کے بازار بھی وہاں ہوں...
  2. Qamar Shahzad

    اک عکسِ لاوجود سے لپٹا ہوا ہوں میں

    اک عکسِ لا وجود سے لپٹا ہوا ہوں میں جیسا مجھے نہ ہونا تھا ویسا ہوا ہوں میں میرے درختِ جسم کو خوفِ خزاں نہیں اُس معجزاتی ہونٹ کا چوما ہوا ہوں میں پورے کیے ہیں پیار کے سارے لوازمات اب کُن کے انتظار میں بیٹھا ہوا ہوں میں خود کو تمہارے بعد سمیٹا کچھ اس طرح لگتا نہیں کہیں سے بھی ٹوٹا ہوا ہوں...
Top