یہ قولِ مؤکّد ہے بہ الفاظِ مشدّد
اللہ کے حمّادِ معظّم ہیں محمّدؐ
ایمان کا سرچشمہ ہے تو، صدق کا پیکر
ہر سحر کا ہے توڑ تو، ہر کذب کا ہے رد
آتا ہے میرے بعد وه قدوسیوں کے ساتھ
عیسٰیؑ نے یہ فرمایا کہ ہے ”اسمہٗ احمدؐ“
اے قومِ محمدؐ! مجھے آتی ہے ندامت
آئینِ محمدؐ ہے، نہ اخلاقِ محمدؐ
اے ختم رسلؐ...
یہاں شہزاد قیس کی مشہور زمانہ غزل (ردیف، قافیہ، بندش، خیال، لفظ گری) پر تبصرہ درکاہے کہ یہ عمومی غزلوں سے ہٹ کر، امراء القیس کے طویل قصیدوں کی طرز پر ہے۔
یہ غزل چار حصوں پرمشتمل ہے۔ پہلے حصے میں صرف پہلا مصراع مفرد الفاظ پر مبنی ہے۔ دوسرے حصے میں صرف دوسرا مصراع مفرد الفاظ پر مشتمل ہے۔ تیسرے...
آرزو لکھنوی
ابو طالب
ابو طالب علیہ السلام
اردو
اردو ادب
اردو اور کراچی
اردو شاعری
اردو قطعات
اردو نظم
اردو ہندی
اشعار
امام حسین علیہ السلام
انظار
انظار سیتاپوری
حسین
حضرت ابو طالب
حیدر
راجہ صاحب محمود آباد
سبطِ جعفر
سیتاپور
شاعری
شہید سبطِ جعفر
عاشور کاظمی
علی
علی اسد اللہ
علی زیدی
علی علیہ السلام
علی ولی اللہ
فاطمہ زہرا
فیاض لکھنوی
قصیدہ
لاالہ الا اللہ
ماں
محمد رسول اللہ
مدح مولا علی
مرثیہ
مولا علی
مولا علی اور اُمت
مومن
میری جنت
ندیم سرور
پروفیسر سبطِ جعفر
پروفیسر سبطِ جعفر شہید
پروفیسر مجاہد حسین حسینی
پیارے بچو
کاشفی کی پسندیدہ شاعری
کراچی
کراچی اور اردو
کراچی اور ذکرِ حسین
کراچی پاکستان
کلمہ
ہندی
یا علی مدد
مدح مولا علی علیہ السلام
(منظر بھوپالی)
ہر اک وصفِ نبی، مرتضی کی ذات میں ہے
تب ہی یہ نام سرلامکاں بھی سات میں ہے
بھلا علی سے کسی کا مقابلہ کیسا
علی کے جیسا کہاں کوئی کائنات میں ہے
علی کے نام ملتا ہے نورِ دیں و ایماں
علی تو آج بھی روشن میری حیات میں ہے
دہن میں ذائقہ رہتا ہے آبِ کوثر کا
زباں پہ...
مدح مولا علی علیہ السلام
(منظر بھوپالی)
ابھی کُھلے گی جیدارِ کعبہ، جہاں کو مشکل کُشا ملے گا
خدا کے گھر سے علی ملیں گے، علی کے گھر سے خدا ملے گا
ہزار کوشش کرے زمانہ، علی بلافضل ہی رہے گا
شکست کھائیں گی سب ہوائیں، چراغ جلتا ہوا ملے گا
بھٹک رہے ہو یہ کس ڈگر پر، عبادتوں کا غرور لے کر
علی کی چوکھٹ...
قصیدہ (بشکریہ شاہد فاروق صاحب)
مدیح خیر المرسلین
از محسن کاکوروی
(حصہ اول)
سمتِ کاشی سے چلا جانبِ متھرا بادل
برق کے کاندھے پہ لاتی ہے صبا گنگا جل
گھر میں اشنان کریں سرو قدانِ گوکل
جاکے جمنا پہ نہانا بھی ہے اک طولِ امل
خبر اڑتی ہوی آئی ہے مہابن میں ابھی
کہ چلے آتے ہیں تیرتھ کو ہوا پر بادل...
قاضی حبیب الرحمٰن
حمدیہ قصیدہ
زوروں پر ہے چشمہء نور
اپنا ظرف، اپنا مقدور!
شمسِ حقیقت کے ہوتے
سارے وہم و گُماں کافور
ایک ہَوا کی آہٹ پر
ناچ اُٹھا شہرِ مَزمور!
کسی خیال کی لذّت میں
رہتا ہے غم بھی مَسرور
ایک خَلا کی نسبت سے
دل ہے خَلوت سے مَعمور
جیسے ہے ہر چیز، یہاں...
قصیدہ
دل کہ اک طوفاں زدہ کشتی بہ موجِ اشکِ غم
جس کا افسانہ شکستہ بادباں پر ہے رقم
دل کہ گھر اللہ کا لیکن بتوں کی جلوہ گاہ
فطرتاً وہ کس قدر معصوم لیکن متہم
اور اس تہمت کے پس منظر میں اُن جذبوں کی دھوم
جن کی ہر لغزش خود اپنی حد میں بے حد محترم
آدمی اِک بے سہارا ناؤ مانجھی کے بغیر
زندگی اندھے...
وہ سرور کشور رسالت جو عرش پر جلوہ گر ہوئے تھے
نئے نرالے طرب کے ساماں عرب کے مہمان کے لئے تھے
بہار ہے شادیاں مبارک چمن کو آبادیاں مبارک
ملک فلک اپنی اپنی لے میں یہ گھر عنا دل کا بولتے تھے
وہاں فلک پر یہاں زمیں میں رچی تھی شادی مچی تھی دھومیں
ادھر سے انوار ہنستے آتے ادھر سے نفحات اٹھ رہے...