قسم

  1. اربش علی

    ایک نظم، شکیل اختر کی والدہ کی بیاض سے

    نہ جانے پھر مِری جانِ حزیں رہے نہ رہے یہ روح خانۂ تن میں مکیں رہے نہ رہے یہ سر رہے نہ رہے، یہ جبیں رہے نہ رہے ہے ختم سلسلۂ انتظار، آ جاؤ تمھیں وفا کی قسم، ایک بار آ جاؤ! براے نام بھی دل میں سُکوں کا نام نہیں حیاتِ شوق کا پہلا سا وہ نظام نہیں کہ صبح صبح نہیں، کوئی شام شام نہیں نہیں ہے زیست کا...
Top