غزل
(قطب شاہ)
سونے میں دیکھیا کہ پیتا ہوں میں شراب
عاشقاں کا دل ہوا ا س سے کباب
حور کھولے روز شیخاں پاس تھے
آبجاوے میرے میخانہ رباب
میرے بت کو پوجتے سارے بتاں
سبھی رما لاں کہو اس کا جواب
شکر و شکرو شکر لاکھاں شکر ہے
میری مجلس کوں ملک نا دیکھیں خواب
عاشقاں کے شعر تھے جگ مگ...
محمد قلی قطب شاہ کا یہی کلام چھایا گنگولی نے بھی گایا ہے مگر ملکہ پکھراج کو گائیکی پر جو ملکہ حاصل ہے اس کا جواب نہیں۔
پیا باج پیالہ پیا جائے نا
پیا جائے بھی تو جیا جائے نا
کہے دل پیا بن صبوری کرو
کہا جائے لیکن کیا جائے نا
نہیں عشق جو وہ بڑا کوڑھ ہے
کبھی اس سے ملنے کی یاد آئے نا...
محمد قلی قطب شاہ کا کلام "پیا باج پیالہ پیا جائے نہ"
چھایا گنگولی کے گیت ارسال کر رہا تھا اور یہ گیت سامنے آ گیا، اب سوچتا ہوں کہ ملکہ پکھراج کی آواز میں ارسال نہ کرنا تو یقیناً توہین کے زمرے میں شمار ہو گا۔
پیا باج پیالہ پیا جائے نا
پیا باج یک دل جیا جائے نا
نہیں عشق جس وہ بڑا کوڑھ ہے...