غزل
(فرزانہ اعجاز)
مرقّع ء رنج و الم زندگی ہے
مری زندگی ، اب یہی زندگی ہے
خوشی میں بھی دل ساتھ دیتا نہیں اب
ہنسی میں ملی آنسو وءں کی نمی ہے
نہ پوچھا کبھی تم نے احوال میرا
مجھے زعم تھا کہ بڑی دوستی ہے
گئ رات جیسے اندھیری گلی تھی
سویرے کا مطلب نئ روشنی ہے
ثبوت وفا مانگتے ہیں ہم ہی سے...
غزل
(جلیلؔ مانک پوری)
اپنے رہنے کا ٹھکانا اور ہے
یہ قفس یہ آشیانا اور ہے
موت کا آنا بھی دیکھا بارہا
پر کسی پر دل کا آنا اور ہے
ناز اٹھانے کو اٹھاتے ہیں سبھی
اپنے دل کا ناز اٹھانا اور ہے
درد دل سن کر تمہیں نیند آ چکی
بندہ پرور یہ فسانا اور ہے
رات بھر میں شمع محفل جل بجھی
عاشقوں کا...
افکارِ پریشاں
(از: جناب عبدالشکور صاحب شیدا - 1920ء)
ہر شے میں ترا جلوہ پنہاں نظر آتا ہے
عالم مری آنکھوں میں عُریاں نظر آتا ہے
پھر یاد کوئی آیا، آنکھوں میں بھرے آنسو
پھر دیدہء پُرنم میں طوفاں نظر آتا ہے
صحرائے تصور میں کچھ نقش خیالی ہیں
اب ڈھونڈنا منزل کا آساں نظر آتا ہے
شاید کہ گلستاں میں...