غزل
ویسے تو وہ ’ ہوں ، ہاں ‘ کے سوا کچھ نہیں کہتے
کہنے پہ جب آ جائیں تو کیا کچھ نہیں کہتے!
ہو جائے مِرے دل میں کچھ الہام خدایا
کیوں ہو گئے وہ مجھ سے خفا کچھ نہیں کہتے
کوزے میں سمندر وہ سمونے کے ہیں قائل
وہ لوگ بھی غزلوں کے سوا کچھ نہیں کہتے
وہ حد سے گزرنے لگا جب ظلم و ستم میں
سب...