غزل
(صدف مرزا)
کِیا کرتی ہوں تنہائی میں اشکوں سے وضو اکثر
تصور میں رہا کرتی ہے، تجھ سے گفتگو اکثر
تری آنکھوں میں خود کو ڈھونڈتی ہوں اس لئے شاید
کہ اپنی ہی رہا کرتی ہے مجھ کو جستجو اکثر
تکا کرتی ہوں تنہا بیٹھ کر پہروں جو پھولوں کو
تمہاری ان میں ہوتی ہے شباہت ہو بہو اکثر
وہ رازِ...