غزل
(بانی)
عجیب رونا سسکنا نواح جاں میں ہے
یہ اور کون مرے ساتھ امتحاں میں ہے
یہ رات گزرے تو دیکھوں طرف طرف کیا ہے
ابھی تو میرے لئے سب کچھ آسماں میں ہے
کٹے گا سر بھی اسی کا کہ یہ عجب کردار
کبھی الگ بھی ہے، شامل بھی داستاں میں ہے
تمام شہر کو مسمار کر رہی ہے ہوا
میں دیکھتا ہوں وہ محفوظ کس مکاں...
غزل
(بسمل الہ آبادی)
آہ میری رسا نہیں ہوتی
کیوں موافق ہوا نہیں ہوتی
بندگی کا خیال ہے ناحق
بندگی جب ادا نہیں ہوتی
جبر کی انتہا تو ہوتی ہے
صبر کی انتہا نہیں ہوتی
میں تو دنیا سے ہو بھی جاؤں جُدا
مجھ سے دنیا جُدا نہیں ہوتی
کیا کہیں دل کی بات اے بسمل
شاعری میں ادا نہیں ہوتی