غزل
(جگر مُراد آبادی)
آج کیا حال ہے یا رب سر ِمحفل میرا
کہ نکالے لیے جاتا ہے کوئی دل میرا
سوزِ غم دیکھ، نہ برباد ہو حاصل میرا
دل کی تصویر ہے ہر آئینہء دل میرا
صبح تک ہجر میں کیا جانیے کیا ہوتا ہے
شام ہی سے مرے قابو میں نہیں دل میرا
مل گئی عشق میں ایذا طلبی سے راحت
غم ہے اب جان مری درد ہے اب...