غزل
(جگر مُراد آبادی)
وہ جو روٹھیں یوں منانا چاہیئے
زندگی سے رُوٹھ جانا چاہیئے
ہمّتِ قاتل بڑھانا چاہیئے
زیرِ خنجر مُسکرانا چاہیئے
زندگی ہے نام جہد و جنگ کا
موت کیا ہے بھول جانا چاہیئے
ہے انہیں دھوکوں سے دل کی زندگی
جو حسیں دھوکا ہو، کھانا چاہیئے
لذّتیں ہیں دشمن اوج کمال
کلفتوں سے جی لگانا...