کراچی اور کلاسیکی شاعری

  1. کاشفی

    داغ کوئی پھرے نہ قول سے، بس فیصلہ ہوا - داغ دہلوی

    غزل (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ) کوئی پھرے نہ قول سے، بس فیصلہ ہوا بوسہ ہمار ا آج سے ، دل آپ کا ہوا ماتم ہمارے مرنے کا اُنکی بلا کرے اتنا ہی کہہ کے چھوٹ گئے وہ، بُرا ہوا آباد کس قدر ہے، الٰہی، عدم کی راہ ہر دم مسافروں کا ہے تانتا لگا ہوا اے کاش، میرے تیرے لیئے کل...
Top