غزل
(مخدوم محی الدین)
عشق کے شعلے کو بھڑکاؤ کہ کچھ رات کٹے
دل کے انگارے کو دہکاؤ کہ کچھ راٹ کٹے
ہجر میں ملنے شبِ ماہ کے غم آئے ہیں
چارہ سازوں کو بھی بلواؤ کہ کچھ رات کٹے
کوئی جلتا ہی نہیں، کوئی پگھلتا ہی نہیں
موم بن جاؤ پگھل جاؤ کہ کچھ رات کٹے
چشم و رخسار کے اذکار کو جاری رکھو
پیار کے نامہ کو...
اردو ادب اورکراچی
اردو شاعری
حیدر آباد دکن
مخدوممحیالدین
کاشفی کی پسندیدہ شاعری
کراچیکراچیاور اردو
کراچیاور حیدر آباد
کراچیاور دکن
کراچیاورمخدوممحیالدین