کراچی اور رام پور

  1. کاشفی

    کبھی ملتے تھے وہ ہم سے زمانہ یاد آتا ہے - نظام رامپوری

    غزل (نظام رامپوری) کبھی ملتے تھے وہ ہم سے زمانہ یاد آتا ہے بدل کر وضع چھپ کر شب کو آنا یاد آتا ہے وہ باتیں بھولی بھولی اور وہ شوخی ناز و غمزہ کی وہ ہنس ہنس کر ترا مجھ کو رُلانا یاد آتا ہے گلے میں ڈال کر بانہیں وہ لب سے لب ملا دینا پھر اپنے ہاتھ سے ساغر پلانا یاد آتا ہے بدلنا کروٹ اور تکیہ مرے...
  2. کاشفی

    اتنا بھی کرم اُن کا کوئی کم تو نہیں ہے - طاہر فراز

    غزل (طاہر فراز - رام پور، ہندوستان) اتنا بھی کرم اُن کا کوئی کم تو نہیں ہے غم دے کہ وہ پوچھے ہیں کوئی غم تو نہیں ہے جنت کا جو نقشہ مجھے دکھلایا گیا تھا ایسا ہی بےعالم یہ وہ عالم تو نہیں ہے حالات میرے اِن دِنوں پیچیدہ بہت ہیں زلفوں میں کہیں تیری کوئی خم تو نہیں ہے سینے سے ہٹاتا ہی نہیں ہاتھ وہ...
  3. کاشفی

    آپ ہم سے اگر نہ بولیں گے - طاہر فراز

    غزل (طاہر فراز) آپ ہم سے اگر نہ بولیں گے اپنی پلکوں کو ہم بھگولیں گے پہلے اک اک لفظ تولیں گے پھر کہیں ہم زبان کھولیں گے جب وہ احساس مسکرائے گا آئینے سے لپٹ کے رو لیں گے جب وہ لفظوں کا جال پھینکے گا لوگ میرے خلاف بولیں گے دل کے زخموں کی ہم کو فکر نہیں ہم انہیں آنسوؤں سے دھولیں گے بات جنت کی...
Top