سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے
دیکھنا ہے زور کتنا بازوئے قاتل میں ہے
اے شہیدِ ملک و ملت میں ترے اوپر نثار
لے تری ہمّت کا چرچا غیر کی محفل میں ہے
وائے قسمت پاؤں کی اے ضُعف کچھ چلتی نہیں
کارواں اپنا ابھی تک پہلی ہی منزل میں ہے
رَہ روِ راہِ محبت! رہ نہ جانا راہ میں
لذّتِ صحرا نوردی دوری...