عزیزانِ من، آداب!
بڑے دن بعد کسی تازہ غزل کے ساتھ آپ کی خدمت میں حاضر ہوا ہوں ۔۔۔ امید ہے کہ احباب اپنی گراں قدر آرا سے ضرور نوازیں گے۔
دعاگو،
راحلؔ۔
ایسا نہیں کسی نے تقاضا نہیں کیا
بس لَوٹنا انا نے گوارا نہیں کیا
ہم ’’دل سے دل کو راہ‘‘ پہ تکیہ کیے رہے
اور ان کو غم یہ، ہم نے اشارہ نہیں کیا...