عباس کے لاشے پہ یہ شبیر پکارے
اٹھو میرے بھائی، اٹھو میرے بھائی
پیری کا ساتھ چھن گیا، ہم ہو گئے بے آس، کوئی نہ رہا پاس
آجاؤ تمھی اے میری پیری کے سہارے
اٹھو میرے بھائی، اٹھو میرے بھائی
کیا یہ بھی کوئی عشق و محبت کا ہے انداز ، اے عاشق جانباز
دریا پہ تو جا کے تم کوثر کو سدھارے
اٹھو میرے بھائی،...