رفیق سندیلوی

  1. طارق شاہ

    رفیق سندیلوی :::: سیاہ رات ہو، ہر شے کو نیند آئی ہو

    غزلِ رفیق سندیلوی سیاہ رات ہو، ہر شے کو نیند آئی ہو مِرے وجُود کی تقریبِ رُونمائی ہو رکھا گیا ہو ہراِک خواب کو قرینے سے زمینِ حجلۂ ادراک کی صفائی ہو اُس اعتکافِ تمنّا کی سرد رات کے بعد ! میں جل مروں جو کبھی آگ تک جلائی ہو کبھی کبھی تو یہ لگتا ہے، ساعتِ موجُود مجھے قدیم زمانے میں کھینچ لائی...
Top