رفعت القاسمی
غزل
ہم جو اوروں سے بھی رکھتے ہیں شناسائی بہت
عِشق کی فِطرت میں ہے یہ بے سَر و پائی بہت
عُمر بھر زُلفِ بُتاں شانوں پہ لہراتی رہی
موسمِ گُل نے بھی کی، دِل کی پزیرائی بہت
پھر بہار آئی، گلوں نے پھر قدم چُومے تو کیا
خوار کر رکھتی ہے، اپنی آبلہ پائی بہت
سادہ و پُرکار، یہ ارض و...