غزل
(امی کی پہلی برسی پر)
کسی تارے، کسی مہتاب میں ڈھل جاتا ھے
یا مرے دیدہٴ پُر آب میں ڈھل جاتا ھے
دیکھتے دیکھتے ان آنکھوں سے چہرہ کوئی
جانے کس حلقہٴ گرداب میں ڈھل جاتا ھے
ساتھ رھتا ھے کوئی موج نفس کی صورت
اور پھر لمہٴ نایاب میں ڈھل جاتا ھے
ماں بھی اک روز ھمیں...