رات کو بڑے زور کا جھکڑ چلا۔ سیکریٹریٹ کے لان میں جامن کا ایک درخت گرپڑا۔ صبح جب مالی نے دیکھا تو اسے معلوم ہوا کہ درخت کے نیچے ایک آدمی دبا پڑا ہے۔مالی دوڑا دوڑا چپڑاسی کے پاس گیا،چپڑاسی دوڑا دوڑا کلرک کے پاس گیا، کلرک دوڑا دوڑا سپرنٹنڈنٹ کے پاس گیا،سپرنٹنڈنٹ دوڑا دوڑاباہر لان میں آیا۔ منٹوں میں...
تھالی کا بینگن
تحریر: کرشن چندر
تو جناب جب میرم پور میں میرا دھندہ کسی طور نہ چلا، فاقے پر فاقے ہونے لگے اور جیب میں آخری اٹھنی رہ گئی تو میں نے جیب میں سے آخری اٹھنی نکال کر اسے دیتے ہوئے کہا:'' جا بازار سے بینگن لے آ، آج چپاتی کے ساتھ بینگن کی بھاجی کھا لیں گے۔ '' وہ نیک بخت بولی:''اس وقت تو...
چندرو کی دُنیا
(تحریر: کرشن چندر)
کراچی میں بھی اس کا یہی دھندا تھااور باندرے آکر بھی یہی دھندا رہا۔ جہاں تک اس کی ذات کا تعلق تھا ، کوئی تقسیم نہیں ہوئی تھی ۔ وہ کراچی میں بھی سدّھو حلوائی کے گھر کی سیڑھیوں کے پیچھے ایک تنگ و تاریک کوٹھری میں سوتا تھا اور باندرے میں وہی سیڑھیوں کے عقب میں اسے...
پنڈت نہرو اور قائد اعظم محمد علی جناح کے نام ایک طوائف کا خط
تحریر: کرشن چندر، انتخاب: آصف رشید
بشکریہ: چنگاری ڈاٹ کام
مجھے امید ہے کہ اس سے پہلے آپ کو کسی طوائف کا خط نہ ملا ہو گا۔ یہ بھی امید کرتی ہوں کہ آج تک آپ نے میری اور اس قماش کی دوسری عورتوں کی صورت بھی نہ دیکھی ہو گی۔ یہ بھی جانتی ہوں...
پانی کا درخت
(تحریر: کرشن چندر)
جہاں ہمارا گاؤں ہے اس کے دونوں طرف پہاڑوں کے روکھے سو کھے سنگلاخی سلسلے ہیں۔مشرقی پہاڑوں کا سلسلہ بالکل بے ریش وبرودت ہے۔اس کے اندر نمک کی کانیں ہیں۔مغربی پہاڑی سلسلے کے چہرے پر جنڈ،بہیکڑ،املتاساور کیکر کے درخت اگے ہوئے ہیں ۔اس کی چٹانیں سیاہ ہیں لیکن ان سیاہ...
سو روپے (افسانہ)
(تحریر: کرشن چندر)
میں نے سو روپے کا کام کیا تھا ۔مجھے سو روپے ملنے چاہیے اس لیے میں نے سیٹھ سے بات کی۔
سیٹھ نے کہا:’’سولہ تاریخ کو آنا۔‘‘
میں سولہ تاریخ کو گیا۔
سیٹھ وہاں نہیں تھا۔اس کا بڈھا منیجر جس کی چند یا صاف تھی اور جس کا ایک دانت باہر نکلا ہوا تھا اور جو اپنے اسیسٹنٹ...
پرانے خدا
تحریر: کرشن چندر
متھرا کے ایک طرف جمناہے اور تین طرف مندر ، اس حددو اربعہ میں نائی حلوائی ، پانڈے ، پجاری اور ہوٹل والے بستے ہیں۔جمنا اپنارُخ بدلتی رہتی ہے۔نئے نئے عالی شان مندر بھی تعمیر ہوتے رہتے ہیں۔لیکن متھرا کاحدوداربعہ وہی رہتا ہے، اس کی آبادی کی تشکیل اور تناسب میں کوئی کمی...
اجنبی آنکھیں
(تحریر: کرشن چندر)
چہرے پر اُس کی آنکھیں بہت عجیب تھیں۔ جیسے اس کا سارا چہرہ اپنا ہو اور آنکھیں کسی دوسرے کی جو چہرے پر پپوٹوں کے پیچھے محصور کر دی گئیں۔ اس کی چھوٹی نوک دار ٹھوڑی، پچکے لبوں اور چوڑے چوڑے کلّوں کے اوپر دو بڑی بڑی گہری سیاہ آنکھیں عجیب سی لگتی تھیں۔ پورا چہرہ...
اجنبی آنکھیں
(تحریر: کرشن چندر)
چہرے پر اُس کی آنکھیں بہت عجیب تھیں۔ جیسے اس کا سارا چہرہ اپنا ہو اور آنکھیں کسی دوسرے کی جو چہرے پر پپوٹوں کے پیچھے محصور کر دی گئیں۔ اس کی چھوٹی نوک دار ٹھوڑی، پچکے لبوں اور چوڑے چوڑے کلّوں کے اوپر دو بڑی بڑی گہری سیاہ آنکھیں عجیب سی لگتی تھیں۔ پورا چہرہ...
اندھا بھکاری:کھڑکی کب کھلے گی؟
منی:جب مسافر کھانا کھا چکیں گے۔
اندھا بھکاری:مسافر کب کھانا ختم کریں گے؟
منی:جب کھڑکی کھلے گی۔
اندھا بھکاری:جب کھڑکی کھلے گی۔۔۔ کب کھڑکی کھلے گی؟میں کچھ نہیں جانتا۔ منی تو کیا کہہ رہی ہے۔۔۔ جب سے میری آنکھوں میں روشنی نہیں رہی، مجھے وقت پر بھیک کی روٹی بھی کوئی...
زندگی بار بار نہیں آتی صرف ایک بار آتی ہے اور وقت سمندر کے کنارے پھیلی ہوئی ریت کی طرح ہے تم اس میں کتنی مٹھیاں بھر سکتے ہو ایک یا پھر دو، وقت تو بس پچاس یا سو برس کا ہے مگر اس سے زیادہ نہیں پھر سوچو' تم اس ریت کو کھا نہیں سکتے زیادہ سے زیادہ تم اس ریت کو دوسروں کی آنکھوں میں جھونک سکتے ہو اور...
آج کرشن چندر کے افسانوں کو پڑھ رہا تھا کہ مامتا افسانہ پسند آیا سوچا آپ کے لیے بھی لکھ دوں آپ بھی پڑھیں
مامتا
یہ کوئی دو بجے کا وقت تھا، بادلوں کا ایک ہلکا سا غلاف چاند کو چھپائے ہوئے تھے۔ یکا یک میری آنکھ کھل گئی۔ کیا دیکھتا وہں کہ ساتھ والی چارپائی پراماں سسکیاں لے رہی ہیں
”کیوں امی؟“...
کچھ مختصر تمہید ۔۔۔۔
کل 15-جون-09ء کے اخبار "اردو نیوز" (سعودی عرب) میں ایک خبر آئی کہ "بارہ بنکی" میں ایک 35 سالہ خوبصورت عورت نے اپنے شوہر کو اتنا پیٹا کہ بچارہ ہلاک ہو گیا۔ وجہ یہ تھی کہ شوہر بیوی پر ادھر ادھر جانے پر سخت پابندیاں لگا رہا تھا۔
ساتھ ہی اخبار دیکھنے والے ایک دوست نے پوچھا...