بلے باز
جب پڑھائی کرتے کرتے بور ہو جاتا ہوں میں
داب کر بلا بغل میں فیلڈ پر آتا ہوں میں
پھر نہیں دنیا و ما فیہا کا کچھ رہتا خیال
کھیلتا جاتا ہوں میں بس کھیلتا جاتا ہوں میں
ڈیڈ پچ ہو یا سلو بالر تو میرے عیش ہیں
فاسٹ پچ اور تیز بالر ہو تو گھبراتا ہوں میں
ان کٹر آؤٹ کٹر سے ہو کے بالکل بے نیاز...
تقریباً سات سال قبل عنایت علی خان صاحب کا یہ شعر محفل کے ایک دھاگے میں ارسال کیا تھا:
آج یہ مکمل غزل مل گئی تو اسے بھی شامل کر رہا ہوں:
ورغلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی
شامیانے کی اجازت نہیں دی جائے گی
لان میں تین گدھے اور یہ نوٹس دیکھا
گھاس کھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی
ایک رقاص نے گا گا...