غزل
پروفیسراقبال عظیم
اک خطا ہم از رہِ سادہ دِلی کرتے رہے
ہر تبسّم پر قیاسِ دوستی کرتے رہے
ایسے لوگوں سےبھی ہم مِلتے رہے دل کھول کر
جو وفا کے نام پر سوداگری کرتے رہے
خود اندھیروں میں بسر کرتے رہے ہم زندگی
دوسروں کے گھرمیں لیکن روشنی کرتے رہے
سجدہ ریزی پائے ساقی پر کبھی ہم نے نہ کی...